قارئین کرام ۔۔۔!
السلام علیکم____!
میں نہ تو ن لیگ کی حمائتی ہوں نہ عمران خان اور طاہر القادری کی مخالف۔۔۔۔
میرا تعلق کسی بھی مذہبی و سیاسی پارٹی سے ہرگز نہیں۔
نہ ہی عالم ہوں نہ مفتی ، نہ سکالر ۔۔۔۔۔!
میں تو محض ایک عام انسان ، مسلمان اور پاکستانی ہوں۔
میرا مذہب اسلام اور مسلک پاکستانیت ہے ______!
اور اسی مسلک کی پیروکار ہونے کے ناطے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اور ان کے پیروکاروں سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ اپنے قافلے ، اپنے ہتھیار ، اپنی طاقت ، اپنے جذبے اور اپنی تمام تر صلاحیتیں یہود و نصاریٰ کے خلاف کیوں استعمال نہیں کرتے ۔۔۔۔۔۔ ؟ ؟
تمہاری غیرت اور بہادری ان کے خلاف کیوں نہیں جاگتی ؟ حالانکہ ہمیں واضح بتا دیا گیا ہے کہ یہ کبھی ہمارے دوست نہیں ہو سکتے۔۔۔۔۔!
غزہ ، فلسطین ، کشمیر ، عراق کہیں بھی کسی بھی جگہ پر ہونے والے ظلم نے تمہارے دل کیوں نہیں دہلائے ؟؟؟
کیوں مفتیان کرام کو جہاد کا فتویٰ دینا یاد نہیں رہتا ؟؟؟
اپنے پیروکاروں ، متوالوں اور جاں نثاروں کا جم غفیر لے کر اپنی مسلمان ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں کی عزتوں کے نکلتے جنازے روکنے کے لیے کیوں قدم نہیں بڑھاتے ہو ۔۔؟؟؟
مذہب اسلام کے علم بردار کیوں یہ بات بھول رہے ہیں کہ کفر کے خلاف جنگ جاری رکھو ، اطاعت کرو اللہ کی اس کے رسول ( حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کی اور اس کی جو تم پر امیر مقرر ہو ۔۔۔!
اور اپنے امیر کی اطاعت اس وقت تک کرو جب تک کہ وہ تمہارے دین اسلام کے خلاف نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
مگر یہ تمام انقلابی مگرمچھ____!!
اتنے محب وطن ہیں کہ اپنی کرسی اور عہدے کی خاطر اپنے ملک کا نقصان چاہتے ہیں اپنے ہی لوگوں کے ہاتھوں مرنا اور اپنے ہی ہاتھوں اپنے لوگوں کو مارنا چاہتے ہیں ۔
توڑ پھوڑ ، قتل و غارت گری ، دھرنوں اور انتشار کا انقلاب قوم کو مت دیں خدا کے لیے ۔۔۔۔۔ ! !
آپ کا یہ جاہلانہ انقلابی عمل آپ کا یہودی ایجنٹ ہونے کا ثبوت ہے ۔
یہ لوگ ملک و قوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تعاون کیا کریں گے ، یہ تو مسائل بڑھا کر ملک دشمن قوتوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔
"آزادی"_____!
کشمیریوں کو دلاؤ ،
"انقلاب"_____!
غزہ میں لاؤ ۔
خدا کے لیے ______!!!
میرے وطن کی سالمیت اور اہل وطن کی معصومیت کے ساتھ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر گھناؤنے کھیل مت کھیلو ۔۔۔۔۔!
ان کی محبت اور عقیدت کی ان سے اتنی بڑی قیمت وصول مت کرو کہ یہ تمہاری خاطر اپنی آخرت کو بھول جائیں اور صرف دنیا کے ہو کر رہ جائیں ۔۔،
امن کا پیغام عام کرو ____،
جذبہ جہاد کو فروغ دو ____،
اپنی دوستیوں اور دشمنیوں کو ذاتی مفاد کی خاطر نہیں بلکہ صرف اللہ کی خاطر قائم کرو ۔
جس طرح آتش نمرود کو نہ تو چھپکلی کی پھونک بڑھکا سکتی تھی نہ ہی بلبل کی چونچ کا پانی اسے بجھا سکتا تھا پھر بھی دونوں اپنے اپنے ظرف اور جذبے کے تحت مصروف عمل رہے ۔۔۔!
یہی سوچ کر آج قلم اٹھایا ہے کہ شاید " غیرت مسلم " جاگ اٹھے ،
اسلام دین حق ہے جو غالب ہی رہنے کے لیے ہے ،
ہم اپنا حصہ ڈالیں یا نہ ڈالیں ،
اپنا فرض بھول جائیں یا یاد رکھیں،
یہ غالب ہی رہے گا ،
بے شک اسے مٹانے والے خود بے نشاں ہونے کے لیے ہیں۔
بالکل اسی طرح اس وطن کو بھی قائم رہنا ہے کیونکہ اس کے وجود کی بنیاد دین حق ہے ،
اسے مٹانے والوں کی ہر سازش ناکام ہونے کے لیے ہے کیونکہ میرا اللہ سب سے بہترین تدبیر کرنے والا ہے ۔
تمام اہل علم ، اہل عقل ، اہل قلم ، مفکرین ، علماء ، اساتذہ ، حکمران مفتیان کرام ساری عوام حتیٰ کہ تمام عالم اسلام کے ہر فرد سے گزارش ہے کہ صرف ایک بار اپنا محاسبہ ضرور کریں ____!
کہ انہیں روز محشر کس صف میں کھڑے ہونا ہے ؟
اللہ کے دین کی خاطر لڑنے والوں کی صف میں ،
خاموش تماشائیوں کی صف میں ،
یا
اپنی ہی قوم میں انتشار پیدا کرنے والوں کی صف میں ۔۔۔۔۔!!
گو مجھے جو کچھ بھی کہنا تھا ابھی میں کہہ نہیں پائی مگر دعا ہے کہ میری یہ ادنیٰ کاوش خدا کرے کہ غیرت مسلم کو جگانے کی بہترین کڑی ثابت ہو جائے ۔ (آمین ثمہ آمین)
مذہب و ملت کے ساتھ اپنے تعلق کا حق ادا کیجئے ۔۔۔
اپنے لوگوں کے نہیں کفر کے خلاف صف آراء ہو جائیے ،
اپنی قوت یکجا کیجیے ،
اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیجئے ،
ہم پر جہاد فرض ہو چکا ،
سر پر کفن باندھ لیجیئے ،
انقلابی مظاہرے کے لیے نہیں ، حق و باطل کے معرکے کے لیے ۔
السلام علیکم____!
میں نہ تو ن لیگ کی حمائتی ہوں نہ عمران خان اور طاہر القادری کی مخالف۔۔۔۔
میرا تعلق کسی بھی مذہبی و سیاسی پارٹی سے ہرگز نہیں۔
نہ ہی عالم ہوں نہ مفتی ، نہ سکالر ۔۔۔۔۔!
میں تو محض ایک عام انسان ، مسلمان اور پاکستانی ہوں۔
میرا مذہب اسلام اور مسلک پاکستانیت ہے ______!
اور اسی مسلک کی پیروکار ہونے کے ناطے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اور ان کے پیروکاروں سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ اپنے قافلے ، اپنے ہتھیار ، اپنی طاقت ، اپنے جذبے اور اپنی تمام تر صلاحیتیں یہود و نصاریٰ کے خلاف کیوں استعمال نہیں کرتے ۔۔۔۔۔۔ ؟ ؟
تمہاری غیرت اور بہادری ان کے خلاف کیوں نہیں جاگتی ؟ حالانکہ ہمیں واضح بتا دیا گیا ہے کہ یہ کبھی ہمارے دوست نہیں ہو سکتے۔۔۔۔۔!
غزہ ، فلسطین ، کشمیر ، عراق کہیں بھی کسی بھی جگہ پر ہونے والے ظلم نے تمہارے دل کیوں نہیں دہلائے ؟؟؟
کیوں مفتیان کرام کو جہاد کا فتویٰ دینا یاد نہیں رہتا ؟؟؟
اپنے پیروکاروں ، متوالوں اور جاں نثاروں کا جم غفیر لے کر اپنی مسلمان ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں کی عزتوں کے نکلتے جنازے روکنے کے لیے کیوں قدم نہیں بڑھاتے ہو ۔۔؟؟؟
مذہب اسلام کے علم بردار کیوں یہ بات بھول رہے ہیں کہ کفر کے خلاف جنگ جاری رکھو ، اطاعت کرو اللہ کی اس کے رسول ( حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کی اور اس کی جو تم پر امیر مقرر ہو ۔۔۔!
اور اپنے امیر کی اطاعت اس وقت تک کرو جب تک کہ وہ تمہارے دین اسلام کے خلاف نہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
مگر یہ تمام انقلابی مگرمچھ____!!
اتنے محب وطن ہیں کہ اپنی کرسی اور عہدے کی خاطر اپنے ملک کا نقصان چاہتے ہیں اپنے ہی لوگوں کے ہاتھوں مرنا اور اپنے ہی ہاتھوں اپنے لوگوں کو مارنا چاہتے ہیں ۔
توڑ پھوڑ ، قتل و غارت گری ، دھرنوں اور انتشار کا انقلاب قوم کو مت دیں خدا کے لیے ۔۔۔۔۔ ! !
آپ کا یہ جاہلانہ انقلابی عمل آپ کا یہودی ایجنٹ ہونے کا ثبوت ہے ۔
یہ لوگ ملک و قوم کو درپیش مسائل کے حل کیلئے تعاون کیا کریں گے ، یہ تو مسائل بڑھا کر ملک دشمن قوتوں کا ساتھ دے رہے ہیں۔
"آزادی"_____!
کشمیریوں کو دلاؤ ،
"انقلاب"_____!
غزہ میں لاؤ ۔
خدا کے لیے ______!!!
میرے وطن کی سالمیت اور اہل وطن کی معصومیت کے ساتھ اپنے ذاتی مفادات کی خاطر گھناؤنے کھیل مت کھیلو ۔۔۔۔۔!
ان کی محبت اور عقیدت کی ان سے اتنی بڑی قیمت وصول مت کرو کہ یہ تمہاری خاطر اپنی آخرت کو بھول جائیں اور صرف دنیا کے ہو کر رہ جائیں ۔۔،
امن کا پیغام عام کرو ____،
جذبہ جہاد کو فروغ دو ____،
اپنی دوستیوں اور دشمنیوں کو ذاتی مفاد کی خاطر نہیں بلکہ صرف اللہ کی خاطر قائم کرو ۔
جس طرح آتش نمرود کو نہ تو چھپکلی کی پھونک بڑھکا سکتی تھی نہ ہی بلبل کی چونچ کا پانی اسے بجھا سکتا تھا پھر بھی دونوں اپنے اپنے ظرف اور جذبے کے تحت مصروف عمل رہے ۔۔۔!
یہی سوچ کر آج قلم اٹھایا ہے کہ شاید " غیرت مسلم " جاگ اٹھے ،
اسلام دین حق ہے جو غالب ہی رہنے کے لیے ہے ،
ہم اپنا حصہ ڈالیں یا نہ ڈالیں ،
اپنا فرض بھول جائیں یا یاد رکھیں،
یہ غالب ہی رہے گا ،
بے شک اسے مٹانے والے خود بے نشاں ہونے کے لیے ہیں۔
بالکل اسی طرح اس وطن کو بھی قائم رہنا ہے کیونکہ اس کے وجود کی بنیاد دین حق ہے ،
اسے مٹانے والوں کی ہر سازش ناکام ہونے کے لیے ہے کیونکہ میرا اللہ سب سے بہترین تدبیر کرنے والا ہے ۔
تمام اہل علم ، اہل عقل ، اہل قلم ، مفکرین ، علماء ، اساتذہ ، حکمران مفتیان کرام ساری عوام حتیٰ کہ تمام عالم اسلام کے ہر فرد سے گزارش ہے کہ صرف ایک بار اپنا محاسبہ ضرور کریں ____!
کہ انہیں روز محشر کس صف میں کھڑے ہونا ہے ؟
اللہ کے دین کی خاطر لڑنے والوں کی صف میں ،
خاموش تماشائیوں کی صف میں ،
یا
اپنی ہی قوم میں انتشار پیدا کرنے والوں کی صف میں ۔۔۔۔۔!!
گو مجھے جو کچھ بھی کہنا تھا ابھی میں کہہ نہیں پائی مگر دعا ہے کہ میری یہ ادنیٰ کاوش خدا کرے کہ غیرت مسلم کو جگانے کی بہترین کڑی ثابت ہو جائے ۔ (آمین ثمہ آمین)
مذہب و ملت کے ساتھ اپنے تعلق کا حق ادا کیجئے ۔۔۔
اپنے لوگوں کے نہیں کفر کے خلاف صف آراء ہو جائیے ،
اپنی قوت یکجا کیجیے ،
اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیجئے ،
ہم پر جہاد فرض ہو چکا ،
سر پر کفن باندھ لیجیئے ،
انقلابی مظاہرے کے لیے نہیں ، حق و باطل کے معرکے کے لیے ۔